پودے کس میں اُگائیں
کم خرچ بالا نشین تو آپ نے سنا ہی ہوگا تو جناب اسی پر عمل کرتے ہوئے آپ بھی تھوڑا بچت سے کام لیجئے گملوں میں پودے ضرور لگائیں لیکن بڑے ڈرمز، پرانی بالٹیاں، ٹب، بوتلیں، ٹائرز اور بڑے کین بھی پودے لگانے کے کام آسکتے ہیں۔ ان میں پودے لگانے سے نہ صرف آپ کے پودوں کو کھلی اور بڑی جگہ ملے گی بلکہ وہ تیزی سے پھلے پھولیں گے اور دنوں میں ان کی نشوونما ہوسکے گی۔ اس لیے ضروری ہے کہ بچت کے طریقوں کو آزماتے ہوئے ان اشیاء کو بھی استعمال میں لایا جائے جنہیں آپ بیکار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں۔
پانی کا کتنا استعمال کیا جائے
کیاریوں میں کھلی زمین میں لگنے والے پودوں کو پانی زیادہ دیا جاتا ہے جبکہ گملوں میں لگے پودوں کو ایک لیٹر سے زیادہ پانی کی ضرورت نہیں ہوتی وہ پانی جو آپ ضائع کرتے ہیں انہیں بھی آپ گملوں میں ڈال سکتے ہیں۔ جبکہ گملوں میں دیئے جانے والا پانی اس وقت تک گملے کی مٹی کو نمی دیئے رکھتا ہے جب تک دوسری بار اسے پانی کی ضرورت نہ ہو اس لحاظ سے وہ پودے جو گھروں میں گملوں میں لگے ہوں وہ دوسرے پودوں کی نسبت کم پانی لیتے ہیں۔ ضرورت سے زیادہ پانی بھی پودوں کے لیے نہ صرف نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے بلکہ اس سے پودے جل بھی جاتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے مر جھانے لگتے ہیں۔ اس لیے یہ سوچنا کہ پودوں کو بے تحاشہ پانی کی ضرورت رہتی ہے درست نہیں۔ان تمام عوامل کو سامنے رکھتے ہوئے آپ گھروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پودے اور درخت ضرور لگائیں تاکہ شدید گرم موسم میں بھی آپ کا گھر ٹھنڈا رہ سکے۔ خصوصاً ہیٹ ویو کے دوران آپ کو یہ فرق لازمی محسوس ہوگا تو ابھی سے اسکی تیاری کیجئے اور اپنے ساتھ ساتھ اپنے گھر کو بھی ٹھنڈا اور ماحول دوست بنانے میں اہم کردار ادا کیجئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں